مجھے پہلے ہی لگتا تھا
مجھے تم چھوڑ جاؤ گے
دعا کرتی تھی میں رب
سے
میرے خدشوں کو رد کر
کے
تمہارے عہد سچ کر دے
مگر دیکھو اے جانِ
جاں!
دعا مقبول ہونے کے بھی
تو
کچھ قاعدے ہیں
ناں!
کہ جس میں شرطِ اوّل
ہے
یقیں دل سے ہو تب
مانگو
یقیں دل سے اگر نہ ہو
دعا پھر کیسے پوری ہو؟
مگر پھر بھی ہمیشہ ہی
گماں کا آسرا لے کر
دعا کی تار سے میں نے
بہت جوڑا تھا قسمت کو
دعا، منّت، مرادیں،
استخارہ
سب ہی کر ڈالا
یقیں خود کو نہ دے
پائی
گمان و بدگمانی کا یہی
انجام ہونا تھا
میرے خدشے تو سچ نکلے
تمہارے عہد سب جھوٹے
مجھے پہلے ہی لگتا تھا
مجھے تم چھوڑ جاؤ گے
No comments:
Post a Comment