ہمیں تو حکم مجاوری ہے .
مزار- دل میں ہے کون مدفن .
یہ کس عروسہ کا مقبرہ ہے .
نہ کوئی کتبہ ،
نہ کوئی تختی ،
نہ سنگ - مر مر کی سل پہ لکھا ہوا ،
محبت کا کوئی مصرع .
فقط سرہانے سے پاینتی تک ،
امر کی بیل اک لپٹ گئی ہے ،
جو اک زمانے سے کہہ رہی ہے .
یہاں ٹھکانہ تھا عاشقی کا .
یہ پیر خانہ تھا عاشقی کا .
کسے خبر کہ یہاں ہے مدفن .
فقیر کوئی ،
اسیر کوئی
یا پھر وارث کی ہیر کوئی
مگر ہماری مجال کیا ہے ،
یہاں جو بولیں ،
زبان کھولیں ،
ہمارے لب تو سلے ہوۓ ہیں ،
نہ جانے کب سے سلے ہوئے ہیں
ہمیں تو حکم - مجاوری ہے .....!
No comments:
Post a Comment