محبت میں
اگرچہ دل کی آنکھیں مدتوں پلکیں جھپکنا بھول جاتی ہیں
مگر ان رتجگوں کے سرخ ڈورے نیل گوں سنولاہٹیں
اور ابراؤں کی رازداری بھی
عجب اِک حسن پیدا کرتی ہے
محبت میں
اگرچہ دھڑکنیں اپنا چلن تک چھوڑ جاتی ہیں
مگر سنگیت ایسی دھڑکنوں کی تھاپ اور سرگم کو ترستا ہے
محبت میں
اگرچہ بے کلی
دل کو بہت تڑپائے رکھتی ہے
مگر دل کی تڑپ ہی زندگی کو پتھروں کی زندگی سے
مختلف بناتی ہے دنیا میں
محبت میں
اگر چہ آنکھ سے اوجھل ہوئی لگتی ہے
دنیا اِک محبت سوا
لیکین بصیرت کی کئی بینائیاں اور کھڑکیاں کھلی چلی جاتی ہیں
باطن میں
محبت میں
اگرچہ آنسوؤں کو سرخ ہوتے پل نہیں لگتا
مگر یہ سرخیاں کتنے گلستاں چاند تارے
اور زمیں آسمان
رنگیں کرتی ہے
محبت میں
جدائی دھوپ کے آنگن میں پلتی ہے
اگرچہ پھر بھی ساری عمر خوابوں اور دعاؤں سے کبھی ٹھنڈک نہیں جاتی
مجھے معلوم ہیں کے تم محبت کے مخالف ہو
مگر جاناں -
دلیلیں تو دلیلیںہیں
محبت ان دلیلوں کی کہاں محتاج ہے
محبت خوبصورت ہے
No comments:
Post a Comment