Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Sunday, December 4, 2016

jo hum pah guzre thy ranj sare jo khud pa guzre to log samjhe





جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے


جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے


وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا

انہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے


اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئی نہ سمجھا


جب اس کے کمرے سے لاش نکلی، خطوط نکلے تو لوگ سمجھے


وہ خواب تھے ہی چنبیلیوں سے سو سب نے حاکم کی کر لی بیعت


پھر اک چنبیلی کی اوٹ میں سے جو سانپ نکلے تو لوگ سمجھے


وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا


جب ان کے بچے جو شہر جا کر کبھی نہ لوٹے تو لوگ سمجھے




No comments:

Post a Comment

')