Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Thursday, June 14, 2018

یہ کہانی انسان کہ دل کے بارے میں لکھی گئی ہے۔


یہ کہانی انسان کہ دل کے بارے میں لکھی گئی ہے۔ انسان کا دل کش طرح کن کن مرحلوں سے گزرتا ہے۔مگر آخر میں خدا کا ہی ہو کر رہتا ہے۔ہم اللہ ہی کی طرف سے آئے ہیں اور اسی کی طرف واپس لوٹ کر جانا ہے۔اللہ کو پیارے ہونے سے پہلے اپنے دل کو اللہ کا پیارا کر لیں۔انسان زندگی کے بہت سے مرحلوں سے گزرتا ہے جہاں اسے خدا اپنے قرب کی دعوت دیتا ہے۔اس کے دل میں جھانک کر دیکھتا ہے۔اگر ذرا بھی اس کے دل میں نیکی کی روشنی نظر آئے تو اسے اپنا قرب عطا کر دیتا ہے۔اللہ کے ہونے کے لئیے بہت سے راستے ہیں۔میں نے اس کہانی میں محبت کا راستہ چنا ہے۔
اب میں آپ کو کہانی کے اہم کرداروں سے آگاہ کرنے لگا ہوں۔ایک بات ذہن نشین کر لیجیے کہ میں نے ہمیشہ کہانی کو ادھورا چھوڑا ہے۔اسے مکمل کبھی نہیں کیا۔

براق:-
جوان لڑکا۔صاف رنگ کا مالک۔عمر لگ بھگ 15 یا 14 سال۔ایک ایسی فیملی سے تعلق رکھتا ہے جسے اس کا ننہیال سپورٹ کر رہا ہوتا ہے۔بڑے بڑے خواب آنکھوں میں سجائے کامیابی کی بلند چٹانوں تک پہنچنا چاہتا ہے۔پڑھائی میں ایک ایکسٹرا آرڈنری کارکردگی دکھاتا ہے۔جسے کہتے ہیں نہ مفت کی روٹیاں توڑنا وہ اس بندے میں عادت کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔IQ لاجواب مگر محنت ذرا بھی نہیں۔بس اپنے IQ کی بدولت پڑھائی میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔

حرم:-
عمر 17 سال۔ایک خوبصورت دوشیزہ۔آنکھوں میں ایک ایسی کشش جس میں ڈوب جانے کا جی چاہے۔ڈاکٹر بننے کا خواب۔اس کی جتنی بھی تعریف کروں اپنے ان الفاظ میں نہیں کر سکوں گا۔ہاں بس اتنا کہنا چاہوں گا حقیقت میں اگر آپ اسے دیکھ لیں تو آپ بھی محبت کر بیٹھیں گے۔آواز بیٹھی سی۔ہونٹ کچھ یوں کہ میرے لفظ انہیں چوم لیں۔درمیانہ قد۔ماتھا پٹی کی شوقین اور چاکلیٹ کی بھی۔

فائق:-
حرم کا کزن۔عمر حرم جتنی۔ڈاکٹر بننے کا خواب۔نینقش اور چہرہ خوبصورت۔ڈر ہے کہ حرم سے محبت کرتا ہے۔حرم کا بیسٹ فرینڈ۔حرم کے ماں باپ کو بھی پسند ہے۔ایک ہنر مند اور با صلاحیت لڑکا۔

امید کرتا ہوں آپ لوگوں کو کہانی کے کردار پسند آئے ہوں گے۔یہ کہانی حقیقت سے مماثلت رکھتی ہے بس کردار بدل دیے گئے ہیں۔

" نادان دل ذرا ہوش کر" 


No comments:

Post a Comment

')