اُس کی کال آنے سے پہلے میرے پاس اُسے بتانے کو ڈھیروں باتیں ہوتی ہیں'_
پر جیسے ہی وہ کال پر آتا ہے میرے لفظ ختم ہوجاتے ہیں, وہ بولتا رہتا ہے میں سنتی رہتی ہوں پھر وہ کہتا ہے "کچھ تم بھی بولو" میں کہتی ہوں
"اچھا" وہ کہتا ہے
"کیا اچھا"
لفظ میرے ہونٹوں پر پھڑپھڑا کہ رہ جاتے ہیں'
وہی کال پر بولتا رہتا ہے' پر پھر جہاں مجھے بولنا ہوتا ہے وہاں وہ مجھے "پہلے میری بات سُن لو" کہہ کر چُپ کروادیتا ہے
پھر اُس کی کال جب بند ہوجاتی ہے پھر میں سوچتی ہوں مجھے تو اُسے یہ کہنا تھا یہ بتانا تھا ایک وہ ہے جس کے سامنے میری بولتی بند ہوجاتی ہے
پر مجھے اچھا لگتا ہے ' وہ بولتا رہے بولتا رہے بولتا رہے'
اُسے خبر ہی نہیں ہے میرا دل وائس ریکورڈر ہے, اُس کے منہ سے نکلا ایک ایک لفظ میرے دل میں کسی مقدس صحیفے کی طرح حرف بہ حرف اُترا رہا ہوتا ہے
میں صدقے اُس کی آواز کے, میں قربان اُسکی آواز کے
کیا کسی آواز کو چھوا جاسکتا ہے,
میں نے, ہاں میں نے اُس کی آواز کو بولتے ہوئے چوما ہے
ہاں میں دیوانی ہوں اُسکی آواز کی'_
-
_ایک پگلی کو بھی عشق ہوا ہے
No comments:
Post a Comment