اس نے کہا عید جیسے جیسے قریب آتی ہے نا ایک امید جاگ جاتی ہے کہ شاید الوادع کہنے والا لوٹ آئے گا۔
کیا ایسا ممکن ہے ؟
اس نے مجھ سے پوچھا میں نے لمبی سانس لی اور کہا ایسا ممکن نہیں ہے جس نے جانا ہوتا ہے نا وہ چھوڑتا ہی نہیں ۔ بس ہمارا دل ہے سمجھتا ہی نہیں ۔ جانتے ہوئے بھی کہ وہ شخص اب ہمیں یاد نہیں کرے گا لوٹ کر نہیں آئے گا پھر بھی عید کے تینوں دن انتظار کرنا کہ وہ ایک ایس ایم ایس کردے اور اسی وجہ سے ان تمام نمبروں سے پوچھنا جو Save نہیں ہوتے کہ کون ہیں ؟
بس اسی انتظار میں عید کی خوشیاں ہم محسوس نہیں کرپاتے اور اپنی خوشیاں کسی اور نام کر بیٹھتے ہیں ۔
اور سمجھ نہیں پاتے کہ کسی اور کے لیئے ہم اہم ہیں اور ہمارا ایک ایس ایم ایس ان کی خوشیاں لوٹا سکتا ہے ۔
بہت پہلے سنا تھا کہ محبت اجاڑ دیتی ہے___اب آئینہ دیکھتی ہوں تو زندہ مثال ملتی ہے.
No comments:
Post a Comment