میرا ماضی بہت خوبصورت تھا جس میں ہنسی تھی شرارتیں تھی جس میں کوئی نفرت نہیں تھی صرف محبت ہی محبت تھی میں اپنی ہنسی میں اس قدر مصروف تھی مجھے شاید سازش سمجھ نہیں آئی ھو گی دل پرسکون تھا آج مجھے لگتا ہے میں ایک اور دنیا میں آ گئی ھوں مجھے بےسکونی رہتی ہے مجھے لگتا ہے میں ایک خول میں قید ھوں جہاں سے میں کبھی نہیں نکل سکتی میں نہیں رہنا چاہتی یہاں مجھے واپس ماضی میں جانا ہیں مجھے آج اور آنے والے کل سے خوف آتا ہے میرا دل روتا ہے مجھے یہاں سے جانا ہے
No comments:
Post a Comment