میں نے تمہاری محبت
وقت کے ریپر میں
لپیٹ کر
الماری میں رکھ چھوڑی ہے
الماری کو قفل لگا کر
چابی میں نے گم کر دی ہے
عقل مصلحت کے مصلے پر
دعا گو ہے
کہ شہر کے سارے کلید ساز
اب چابیاں بنانا بھول جائیں
مگر دل کا وظیفہ ہے
"شہر کے سارے چور سلامت رہیں "
Looking for something?
بہت ہی عمدہ تحریر
ReplyDelete