تمھیں کیسا لگے
جب تمھیں احساس ہو جائے
کہ تُم نے پکّی اینٹوں سے جو گھر بنایا تھا
اُس کی بنیاد ریت پر تھی
اور تُم ساری زندگی
جو کام عبادت سمجھ کر کرتے رہے ہو
صرف لہریں گننے کا عمل تھا
جنھیں تُم آنکھیں سمجھتے رہے
محض خول تھے
اور تم رات دن
کسی اندھے کنویں کے گرد چکّر کاٹتے رہے ہو
اور جہاں سے چلے تھے
وہیں کے وہیں ہو
یا یہ کہ تمھارے کاندھوں پر
کسی اور کا سر تھا
اور تُم ہمیشہ
ہوا میں تلوار چلاتے رہے ہو
-
تمھیں کیسا لگے
جب تمھیں یقین ہو جائے
کہ تُم جسے اپنا وجود سمجھ کر
بار بار اپنے ہونے کا اعلان کرتے رہے ہو
وہ محض تمھارا وہم تھا
تمھیں کیسا لگے ۔ ۔ ۔؟
۔
مُجھے ایسا لگ رھا ہے!!!
No comments:
Post a Comment