محبت کے صحیفوں میں لکھی صداقتوں کی بیقراریوں نے تمہارے دامنِ دل کو میری جانب نہیں کھینچا؟؟(ویرانیاں بڑھ گئیں) میں جو اسیرِ ذات تھی میرے ذوق و عیش کو"تم" بھائے(میں نے ویرانے میں چراغ جلائے) شام ڈھلے کچے برآمدے کے ستون پہ سر ٹکائے ملگجے آسمان والے سے پوچھتی ہوں میں لطفِ کرم ہو گا؟ رنگین ہوں گی کلائیاں میری؟ خوشبو آنے لگی گی موتیے سے ؟ مارگلہ کے سفید پھول مرجھا گئے،مہ خانوں میں تھرکتی کنواریاں میرے رنج کی پہلی شبیہہ،مگر تمہارے دل سے حیرتیں نہ گئیں, مجھے یہ بتاؤ!!!میں تو تمہارے آنگن کا قہقہ تھی ناں؟
!میری مسکراہٹیں بھی کھو گئیں
No comments:
Post a Comment