تم نے کہا |
بہت
سارے ناموں میں لکھا ہوا نام
|
محبوب
نہیں کہلا سکتا
|
اور
بہت ساری تصویروں میں لگی ہوئی تصویر
|
پسندیدہ
ترین
|
ثابت
نہیں ہوتی
|
بہت
سارے نام نہیں ہوں گے تو ایک نام سر فہرست کس طرح آئے گا
|
اور سب
سے زیادہ اپنا کیسے لگے گا
|
اور
اگر کافی ساری تصویریں نہیں ہوں گی
|
تو ان
میں سے ایک کو
|
اٹھا
کر آنکھوں سے لگا لینے کی لذت
|
کیسے
نصیب ہو سکتی ھے
|
میں
کچھ کہہ نہیں سکتا
|
کہ میں
اپنی بات سمجھانے میں کہاں تک کامیاب ہوا ہوں
|
تم یوں
کرو
|
کہ کسی
دن کسی قد آئینے کے سامنے
|
دیر تک
خاموش بیٹھے خود کو جھانکتے رہو اور آنکھوں کو مل مل کے بار بار جھانکو
|
یا کسی
گنبد میں
|
دیر تک
اپنا نام لے کر زور زور سے آوازیں دو
|
اور
پھر کبھی بہت سارے لوگوں کے درمیان خود کو دیکھو
|
اور
بہت ساری آوازوں میں
|
اپنی
آواز سنو
|
شاید
اس طرح تم
|
زیادہ
بہتر طور پر سمجھ سکو
|
جو میں
تمھیں سمجھانا چاہتا ہوں
|
باتوں
سے پہلے بھی اور بعد بھی
|
باتوں
کے درمیان بھی
|
اور
کہیں باتوں کے پیچھے بہت اندر بھی
|
شام ہر
روز کیوں آ جاتی ھے
|
اداس
اور خاموش
|
اور
سوگوار
|
تم ہر
روز کیوں آ جاتے ہو
|
ہر روز
اور بہت زیادہ
|
Kahkashan Khan Blog This page is dedicated to all the art, poetry, literature, music, nature, solitude and book lovers. Do what makes your soul happy. Love and Peace. - D
Saturday, May 17, 2014
میرا خیال
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
You actually make it seem so easy with your presentation but I find
ReplyDeletethis topic to be actually something that I think I would never understand.
It seems too complex and very broad for me. I am looking forward for your next post, I will try to get the hang of it!
Visit my homepage; dating online, bestdatingsitesnow.com,