ہوائیں رابطے میں ہیں جُدا ھوں
دُور ھوں،اَنجان بن جائیں ،
ھم کتنے ھی ہوائیں دوست ھیں
اپنی ہوائیں رازداں بھی ہیں
تمھارے ھونٹو ں پر کِھلتی کلی جیسی ھنسی آئے
تو میرے چاروں جانب جلترنگ سی بجنے لگتی ہے
ھوائیں رقص کرنے لگتی ہیں
میں بھی جُھوم جاتی ھوں
لب مُسکانے لگتے ہیں
تب میں جان لیتی ھوں
ہوائیں رابطے میں ہیں
تمھاری آنکھ کا ساحل جو گیلا ہو
ہوا میں جانے کیوں اِک دم نَمی سی بڑھنے لگتی ھے
موسم درد بھرنے لگتے ہیں
میری نگاھوں میں ستارے چُھپ سے جاتے ہیں
بادل کی پناہوں میں
تب میں جان لیتی ہوں
ہوائیں رابطے میں ہیں
تمھاری آنکھ کے آنسو بھی مجھ تک کِھینچ لاتی ھے
تم بھی جان لو جاناں کہ ایسے وقت میں اکثر اکیلے تم نہیں روتے میری آنکھیں بھی روتی ہیں
ہوائیں رابطے میں ہیں
No comments:
Post a Comment