1۔ دریا کبھی واپس نہیں بہتے، ہمیشہ آگے ہی آگے۔۔۔ ماضی کو بھول کر آپ بھی مستقبل پر فوکس کریں۔
2۔ دریا اپنا رستہ خود بناتے ہیں، لیکن اگر کوئی بڑی رکاوٹ سامنے آ جائے تو آرام سے اپنا رخ موڑ کر نئی راہوں پر چل پڑتے ہیں، مشکلوں اور رکاوٹوں سے لڑنا، بحث کرنا اور ضد کرنا دراصل وقت ضائع کرنا ہے۔
3۔ آپ گیلے ہوئے بغیر دریا پار نہیں کر سکتے۔۔۔ اسی طرح آپ کو دکھ سکھ کے ساتھ ہی زندگی گزارنا ہوگی۔ ہمت اور حوصلے کے ساتھ۔
4۔ دریاؤں کو دھکا نہیں لگانا پڑتا، یہ خود ہی آگے بڑھتے ہیں۔۔۔ کیا آپ سیلف سٹارٹ نہیں بن سکتے؟
5۔ جہاں سے دریا زیادہ گہرا ہوتا ہے، وہاں خاموشی اور سکوت بھی زیادہ ہوتا ہے۔ علم والے اور گہرے لوگ بھی پرسکون ہوتے ہیں۔
6۔ پیاسے شخص کا انتظار کیے بغیر اور پتھر پھینکنے والوں سے الجھے بغیر دریا بہتے چلے جاتے ہیں۔۔۔ روڑے اٹکانے والوں کی پرواہ کیے بغیر آپ بھی اپنی زندگی رواں دواں رکھیں۔
7۔ خواہشات کے دریا میں دنیاوی محبت ایک مگر مچھ کی طرح ہے۔۔۔ ذرا دھیان سے۔۔۔
8۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دریا کتنا بڑا، چوڑا اور وسیع ہو گیا ہے، وہ پھر بھی بڑھنا چاہتا ہے۔۔۔ آپ کی صلاحیتیں بھی لامحدود ہیں، ان کو وسیع کیجیے۔
9۔ ایک بڑا دریا چھوٹی ندیوں، نالوں اور چشموں کو اپنے ساتھ ملنے سے کبھی منع نہیں کرتا۔۔۔ آپ بھی اپنا ظرف بلند اور نگاہ سربلند کر کے تو دیکھیں۔
10۔ زمین اور آسمان، جنگلات اور کھیت، جھیلیں اور دریا، پہاڑ اور سمندر۔۔۔ ایسے شاندار ماسٹر ہیں جو ہمیں کتابوں سے بھی زیادہ اچھی باتیں سکھاتے ہیں۔
11۔ دریا ہمیشہ ایک راستے کی پیروی کرتا ہے، وہ راستہ۔۔۔ جہاں سے گزر کر وہ سمندر میں پہنچ جائے۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے پاس جانے کے لیے "صراط مستقیم" تو ہمیں بھی بتایا۔۔۔ سکھایا گیا ہے۔
12۔ دریا اپنا پانی خود نہیں پیتے، درخت اپنا پھل خود نہیں کھاتے۔۔۔ کیا آپ نے کبھی خدمت خلق کی اہمیت کے بارے میں کچھ سوچا۔۔۔ کچھ کیا۔۔۔؟
13۔ دریا میں دو خوبیاں زیادہ ہیں۔۔۔ فراخ دلی اور روانی۔۔۔ زندگی میں بھی فراخ دل اور رواں دواں لوگ کامیاب ہوتے ہیں۔
14۔ دریاؤں میں قدرتی زندگی، موسیقیت، تغیر پذیری اور حرکت ہوتی ہے اور اس کی کوئی حدیں بھی نہیں ہوتیں۔
اور آپ کی۔۔۔؟
15۔ دریا یہ بھی جانتے ہیں۔۔۔ کہ جلدی کی کوئی ضرورت نہیں، مستقل اور مسلسل حرکت سے ایک دن ہم منزل مل جائے گی---
No comments:
Post a Comment