لوگ کہتے ہیں محبوب کو دیکھنے سے سانسیں دُگنی ہوجاتی ہیں_
پر میں اُسے دیکھتی ہوں جس لمحے مجھے لگتا ہے ہوائیں رُک گئیں ہیں حبس بڑھ گیا ہے_
سانسیں چلتی تو ہیں لیکن میں سانس پورا نہیں لے پاتی_
آدھی سانس بمشکل کھینچتی ہوں تو آدھی سانس سینے کے اندر ہی کہیں گُھٹ جاتی ہے_
اور سانسوں کی یہ بےترتیبی میرے چہرے کی رنگت میں نیلاہٹ لانے لگی ہے_
سانسوں کے آدھے اور پورے اِس کھیل کے چکر نے مجھے پاگل بنا دیا ہے_
یا تو مجھے مکمل سانس آئے یا پھر
یا پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment