میں نے دیکھا تھا اسکی آنکھوں میں
اسکے لہجے میں بولتی "ضرورت" تھی
اسکو ایک خوف تھا بچھڑنے کا
اسکو میری اشد "ضرورت" تھی
میں نے دل رکھنے کو ہاں بولی تھی
ان دنوں کتنی خوش باش رہتی تھی
پھر "ضرورت" کو مار آیا میں
لگ کے دیوار سے کھڑی چپ تھی
کہ جیسے اس کے بعد اسے
کسی شے کی "ضرورت" نا رہی تھی!!
No comments:
Post a Comment