کس قدر خوبصورت، میٹھی، چمکتی دھوپ
نکلی ہے آج۔
آسمان کا رنگ سفید مائل نیلا ہے۔۔۔۔ دور دائرے میں تین چیلیں ہوا کے دوش پر گردش میں محو ہیں۔۔۔ چڑیاں چہچا رہی ہیں۔۔۔۔
آنکھیں بار بار چندھیا رہی ہیں۔۔۔
ہوا بھی چل رہی ہے اسلیے شال بھی لپیٹ رکھی ہے۔۔۔۔
اور آس پاس سارے گھروں کی چھتوں پہ دُھلے کپڑوں کا ڈھیر سا لگا ہوا ہے۔۔۔
مگر بلکل سامنے دیوار پر بیٹھی بھوری بلی اونگھ رہی ہے۔۔۔پاس ہی دو بچے مُسلسل کھیلنے میں مصروف ہیں۔۔۔ اور ایک عورت اب جائے نماز لپیٹ رہی ہے۔۔۔۔
کچن سے اماں کی ناشتہ بنانے کی آواز بھی سماعتوں سے ٹکرا رہی ہے آج اُن سے فرمائش پہ آلو کا پراٹھا بنوایا ہے۔۔۔
فرنٹ کیمرہ آن کیے دو چار سیلفیز بھی لے ہی ڈالی ہیں۔۔مگر اس رنج و الم نے تو جیسے مسکراہٹ بھی نگل لی ہے۔۔۔
مگر خیر زندگی کو جی کر دیکھ لینا چاہیے۔۔۔جیسے بھی سہی۔۔۔ کچھ وقت کیلئے ہی سہی....
No comments:
Post a Comment