میں چند لمحے خاموشی کے گزارے،
دیر تک اپنے گھر کی
درودیوار کی سرگوشیوں کو سنا،
میں سمجھنے میں مصروف تھی
کہ کون سی باتیں ان دیواروں میں گھٹ رہی ہیں،
ہوا کا لمس بھی پتھر کی طرح لگا
جب میرے گھر کی دیواروں کا
سکوت ٹوٹنے سے باز رہا،
آنکھ سے آنسو پھسل پھسل گئے
جب وحشت محسوس کر لی میں نے،
مسکراہٹ چہرے پہ سجا لی،
فنکاری کے کمال جوہر دیکھائے
ہائے یہ میرے گھر کے درودیوار کی سنجیدگی
میرے دل میں گہری چبھن دے رہی
No comments:
Post a Comment