سیاہ آسمان، روشن چاند ، خنکی ، سرد ہوا ، گہری چپ
پسلیوں سے نکلتی حرارت ،
اور کھوئی کھوئی سی نظریں ،
اک سکون ہے مگر بےچینی ہے ، ایک جستجو ہے ،
ایک کسک ہے جو میری روح کو میرے جسم سمیت کسی ایک مرکز پر ٹھہرنے نہیں دے رہی ،
لیکن شائد ہم جیسی روحیں اپنے جسم کو ایک جگہ ٹکا کر نہیں رکھ سکتی ، تکلیف میں بھی نہیں ،
زندگی شائد ایسی ہی ہوا کرتی ہے گھٹن زدہ اور کھوئی کھوئی سی ،
کب کس لمحے مہربان ہو کر یہ کب آپ پر تنگ ہوجائے کبھی معلوم ہی نہیں ہو پاتا ،
لیکن یہ بات شائد دکھ ہے ،
دکھ تو اور بھی بہت کچھ ہوتا ہے نہ مگر پہلے دل میں یوں سینے میں ہوک تو نہیں اٹھتی کہ سینہ ہی چیر کر رکھ دے ،
خیر دل تو دل ہے ، دل کا کیا کیجئے!
No comments:
Post a Comment