Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, January 25, 2021

وہ کافی پہ مرتا تھا اور میں چائے پیتی تھی


وہ کافی پہ مرتا تھا
اور میں چائے پیتی تھی 


اسے شور اور کلب پسند تھے
مجھے  لائبریریاں اور پرسکون سڑکیں


خاموش لوگ مرے ہوئے لگتے تھے اسے
مجھے خاموش لوگ پسند تھے


وہ مستنصرحسین تارڑ کو پڑھتا تھا
میں اشفاق احمد کو 


اسے وارث شاہ کی شاعری پسند تھی
اور مجھے  خواجہ فرید ؒ کی

وہ استنبول  دیکھنا چاہتا تھا ،
میں جلال آباد جانا چاہتی تھی


اسے روای کے کنارے چاند اچھا لگتا تھا
میں ستلج کے کنارے بیٹھ کر ڈوبتا سورج  دیکھنا چاہتی تھی


اس کی باتوں میں مہنگے شہر تھے
اور میری باتوں میں سمرقند, بغداد , دمشق, قاہرہ


نہ میں نے اسے بدلنا چاہا نہ اس نے مجھے

ایک عرصہ ہوا دونوں کو جدا ہوئے
کچھ دن پہلے  پتہ چلا ،
وہ اب پرسکون رہنے لگا ہے،
ستلج بھی دیکھ آیا یے
 اشفاق احمد کو پڑھنے لگا ہے
آدھی رات کو اچانک سے اس کا دل اب چائے پینے کو کرتا ہے!
اور میں....
میں بھی اب اکثر کافی پی لیتی ہوں 
مستنصرحسین تارڑ کو پڑھنے لگی ہوں
استنبول بھی اچھا لگنے لگا ہے ۔


No comments:

Post a Comment

')