Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, January 27, 2021

لوگ کہتے ہیں کہ جب انسان کو بہت زیادہ ٹھیس لگتی ہے تو وہ بے ساختہ کسی کےبھی سامنے رو پڑتا ہے

لوگ کہتے ہیں کہ جب انسان کو بہت زیادہ ٹھیس لگتی ہے تو وہ بے ساختہ کسی کےبھی سامنے رو پڑتا ہے یہاں تک کہ بات کچھ بھی نہیں ہوتی لیکن میرا ماننا ہے کہ جب انسان حدسے زیادہ ٹوٹ کر کرچیوں میں بکھر جاۓ تو وہ خاموشی کا شکار ہو جاتا ہے یہ بات نہیں کہ وہ انسان منفی ہوجاتا ہے یا اپنے آس پاس کے لوگوں سے نفرت کرنے لگتا ہے بس وہ کچھ بولنا ہی نہیں چاہتا شاید اسکی وہ اذیت الفاظوں میں ڈھالی  ہی نہیں جا سکتی یا پھر یہ کہہ لیں کہ اسکی تکلیف اتنی زیادہ ہے کہ وہ بتانے سے قاصر ہے ہاں شاید وہ لوگوں سے امید لگا لیتا ہے پھر ٹوٹ جاتی ہے یا شاید اسکی کئ خواہشات ادھوری رہ جاتی ہیں لیکن نہیں وہ شاید اس سے بھی بھر کر کوئی تکلیف ہوتی ہے 


جب انسان پر چپ کا سایہ ہوجاۓ اور تو اور وہ انسان اللّٰہ کی رحمتوں سے مایوس بھی نہیں ہوتا دل لگا کر رکوع و سجود میں دن بسر کر دیتا ہے اب وہ اگلے انسان کو جتنا مرضی یقین دلا دے لیکن سب اسکی خاموشیوں کا مقصد مایوس ہو جانا سمجھیں گے انہیں کوئی سمجھاؤ کہ وہ اپنے آپ میں ایک بہت واضح جنگ لڑتے ہیں وہ بھی ایک گہری چپ کے ساتھ  اور ان کے وہ سارے اندر کے شور  صرف ایک ذات جانتی ہے بلکہ کچھ کہنے کی بھی ضرورت پیش نہیں آتی وہ سب خود ہی سارا ماجرہ سمجھ جاتا ہے کیونکہ یہ  کیفیات صرف اسی کو سنائی جاتی ہیں  جب زمین والے اعتبار کے قابل نہ رہیں لیکن اب یہ بات ان سے کہہ دی جائے تب بھی مسئلہ ہے  کیا ایسا ہی ہے ؟ میرا مطلب آپ کبھی گزرے ایسی کیفیت سے ؟



No comments:

Post a Comment

')