Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Thursday, January 21, 2021

آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا


آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھا 

کشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا 

بے وقت اگر جاؤں گا سب چونک پڑیں گے 

اک عمر ہوئی دن میں کبھی گھر نہیں دیکھا 

جس دن سے چلا ہوں مری منزل پہ نظر ہے 

آنکھوں نے کبھی میل کا پتھر نہیں دیکھا 

یہ پھول مجھے کوئی وراثت میں ملے ہیں 

تم نے مرا کانٹوں بھرا بستر نہیں دیکھا 

یاروں کی محبت کا یقیں کر لیا میں نے 

پھولوں میں چھپایا ہوا خنجر نہیں دیکھا 

محبوب کا گھر ہو کہ بزرگوں کی زمینیں 

جو چھوڑ دیا پھر اسے مڑ کر نہیں دیکھا 

خط ایسا لکھا ہے کہ نگینے سے جڑے ہیں 

وہ ہاتھ کہ جس نے کوئی زیور نہیں دیکھا 

پتھر مجھے کہتا ہے مرا چاہنے والا 

میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا 


No comments:

Post a Comment

')