انسان ساری زندگی Guilt سے نہیں نکلتا کاش میں یہ کر لیتا تو یہ نہ ہوتا ۔۔ حسرتوں میں گھرا رہتا ہے
یاد رکھ لیں
حدیث میں آتا ہے :
تم ان کاموں کی حرص کرو جو تمہارے لیے مفید ہیں (یعنی آخرت میں کام دیں) اور ﷲ سے مدد مانگو اور ہمت نہ ہارو اور جو تجھ پر کوئی مصیبت آئے تو یوں مت کہو کہ اگر میں ایسا کرتا تو یہ مصیبت نہ آتی، لیکن یوں کہو کہ ﷲ کی تقدیر میں ایسا ہی تھا جو اس بے چاہا، کیا
اور اگر مگر کہنا شیطان کے لیے راہ کھولتا ہے۔ صحیح مسلم (6774)
تو پھر جو پیش آئے کیا کہنا ہے؟
جو کچھ بھی پیش آیا سب ﷲ کی تقدیر سے ہے۔
✨ جو بھی آج تک ہوا اسی میں خیر تھی بس ہم اسے figure out نہیں کر سکے۔۔
جنھوں نے کر لیا وہ سکون میں ہیں انکا تعلق ﷲ سے اور بڑھ گیا اور جو نہیں کر پائے وہ ابھی تک اس کی رحمت کو Taste نہیں کر سکے ۔
کیسی محرومی ہے یہ؟؟
* بے سکونی کے ساتھ بھی ہم جی سکتے ہیں مگر *
_مطمئن رہ کر جینا سیکھیں_
*یہی سکھانا مقصود ہے ۔*
No comments:
Post a Comment