آج کا دن عجیب تھا
بظاہر تو بہت مصروف مگر دل و دماغ کہیں خلا میں اٹکا ہوا کہ نہ سکون ملے نہ جان نکلے،
اب سوچتی ہوں کب تلک یوں بھاگتے ہی رہنا ہے ؟
کب تھک کر گرنا ہے اور کب حل نکلنا ہے کیونکہ یہ فرار کی راہیں تو عجیب تکلیف دہ ہیں یار صرف اور صرف بےبسی سے بھری ہوئیں __ اور اس بے بسی کے آنسو پونچھتے انسان کچھ لحظہ کیلئے ہی سہی۔۔۔۔۔۔مر تو جاتا ہے نہ!!!
No comments:
Post a Comment