Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, January 18, 2021

"مدار"



کبھی پرکار کو بنا مرکز کے گھومتے دیکھا ہے؟ 
کاغذ پہ دائرہ شروع ہو چکا تھا،  مگر پرکار کی نوک اک نقطے پہ ٹکی تھی.
نامکمن ہے کہ آپ نوک کسی نقطے پہ ٹکائے بغیر دائرہ مکمل کر لیں ؟ 
ہے نا؟  مگر میں کر رہی ہوں.
بنا کسی مرکز کے،  ایک ہی چکر میں گھومتے،  راتیں کٹتی جاتی ہیں لیکن ختم نہیں ہوتیں....!
میں مرکز پہ پہنچنا  نہیں چاہتی اور محور سے ہٹ نہیں سکتی.
اک لاحاصل انتظار ہے جس کا ہونا ہی زندگی کا حاصل ہے.

کاغذ کا ٹکڑا پھٹ چکا تھا مگر نوک کو مرکز سے ہٹنا منظور نہ تھا.
"یہ اذیت ہے،  ختم کر دیجئے "  میرے دل نے ہمیشہ کی طرح کہا.
" یہ محبت ہے مگر شروع ہی نہیں ہوئی "  میں نے کاغذ سمیٹ کے پھینک دیے.
 ہم دونوں ایسی انتہاؤں کے مسافر ہیں، جن کے راستے بہت الگ ہیں. جن کی منزل کبھی ایک نہیں ہو گی..جنہیں ایک دوسرے سے کوئی غرض نہیں ہے.جو بنا کسی وجہ کے بس توجہ چاہتے ہیں.
بناء کسے وجہہ کے بس ایک ساتھ رہنا چاہتے ہیں ہمیشہ مطلب ہمیشہ .
" پر یہ وہم ہے،  نکال پھینکو گی تو مٹ جائے گا " اب کی بار دماغ نے دلیل دی.
 میں نے موبائل اٹھا کے اک نظر اس کی چیٹنگ پہ ڈالی..وہاں کوئی جواب،  کوئی سوال نہ تھا.
میں چیٹنگ پڑھنے لگی .  بے مقصد باتیں،  چند حال احوال ... اور ڈھیر سارے نقطوں پہ مشتمل میسجز کے سوا کچھ نہ تھا.
"  تم ڈاٹس بھیج کے تھکتی نہیں ہو؟  " اس کے پرانے میسج پہ  میں مسکرا اٹھی.میرے مسلسل میسجز کرنے پہ اس نے زچ ہو کے کہا تھا.
میں کیسے بتاتی کہ جب باتیں کہی نہیں جاتیں تو نا معلوم اشاروں میں سمٹ جاتی ہیں.محسوس کی جا سکتی ہیں بیان نہیں کر سکتے.
وہ اب بھی آن لائن تھا. میں بھی آن لائن تھی...مگر مکمل خاموشی سے یہ وقت بھی گزر جائے گا. 
میرا سوال وہی ہے ...!
آپ نے کبھی پرکار کو بنا کسی مرکز کے گھومتے دیکھا ہے؟  
میں روز اس محور میں گھومتی ہوں اور نوک نہ جمانے کی کوشش میں زخمی ہوتی ہوں .
لیکن جانتی ہوں،  یہ زخم ہی اصل مرہم ہیں، بے اختیاری کا علاج اختیار کھو دینا تو نہیں.
جانے کتنے برس کی کتنی راتیں کٹتی جائیں گی...!
 میرے بہت سے عزیز سمجھتے ہیں کہ شاید میں جلد ہی تھک کر رابطہ منقطع کر دوں گی...!  
مگر پھر بھی میں کسی کو یہ نہیں سمجھا سکوں گی کہ رابطہ ختم کرنا ہی دراصل محبت کا بھرم رکھنا ہے. ♡


No comments:

Post a Comment

')