مرے خوابوں کی شہزادی
مرے دل کی حسیں ملکہ
مرے ظاہر کی اک تسبیح
مرے باطن کی اک مسجد
••
کسی شک کی بنا پر، کل
غلط فہمی میں آ بیٹھی
مری ہر اک وضاحت کو
مری معصوم قسموں کو
نہ خاطر میں ذرا لائی
تعلق ختم کر بیٹھی
••
اور اس کا آخری میسج
مرے ان بکس میں آیا
"وہ سم تبدیل کر لے گی"
••
اسے یہ کون بتلاے
کہ سم تبدیل کرنے سے
کوئی دل کے روابط سے
کوئی روحوں کی وادی سے
کوئی سوچوں کے مسکن سے
تصور سے، خیالوں سے
کہاں ڈیلیٹ ہوتا ہے
••
اسے یہ کون سمجھاے
مرا دل تو وہی ہے نا
مرے دل کی ہر اک دھڑکن
اسی کا نام جپتی ہے
اسی سے رابطے میں ہے
مسلسل رابطے میں ہے
مرے دل کی یہ کیفیت
وہ کب تبدیل کر لے گی
••
اسی پر بس وہ قادر ہے
"وہ سم تبدیل کر لے گی"
No comments:
Post a Comment