Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, November 22, 2017

الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا









الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا 


دیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا 








عہد جوانی رو رو کاٹا پیری میں لیں آنکھیں موند 


یعنی رات بہت تھے جاگے صبح ہوئی آرام کیا 








حرف نہیں جاں بخشی میں اس کی خوبی اپنی قسمت کی 


ہم سے جو پہلے کہہ بھیجا سو مرنے کا پیغام کیا 








ناحق ہم مجبوروں پر یہ تہمت ہے مختاری کی 


چاہتے ہیں سو آپ کریں ہیں ہم کو عبث بدنام کیا 








سارے رند اوباش جہاں کے تجھ سے سجود میں رہتے ہیں 


بانکے ٹیڑھے ترچھے تیکھے سب کا تجھ کو امام کیا 








سرزد ہم سے بے ادبی تو وحشت میں بھی کم ہی ہوئی 


کوسوں اس کی اور گئے پر سجدہ ہر ہر گام کیا 








کس کا کعبہ کیسا قبلہ کون حرم ہے کیا احرام 


کوچے کے اس کے باشندوں نے سب کو یہیں سے سلام کیا 








شیخ جو ہے مسجد میں ننگا رات کو تھا مے خانے میں 


جبہ خرقہ کرتا ٹوپی مستی میں انعام کیا 








کاش اب برقعہ منہ سے اٹھا دے ورنہ پھر کیا حاصل ہے 


آنکھ مندے پر ان نے گو دیدار کو اپنے عام کیا 








یاں کے سپید و سیہ میں ہم کو دخل جو ہے سو اتنا ہے 


رات کو رو رو صبح کیا یا دن کو جوں توں شام کیا 








صبح چمن میں اس کو کہیں تکلیف ہوا لے آئی تھی 


رخ سے گل کو مول لیا قامت سے سرو غلام کیا 








ساعد سیمیں دونوں اس کے ہاتھ میں لا کر چھوڑ دیئے 


بھولے اس کے قول و قسم پر ہائے خیال خام کیا 








کام ہوئے ہیں سارے ضائع ہر ساعت کی سماجت سے 


استغنا کی چوگنی ان نے جوں جوں میں ابرام کیا 








ایسے آہوئے رم خوردہ کی وحشت کھونی مشکل تھی 


سحر کیا اعجاز کیا جن لوگوں نے تجھ کو رام کیا 








میرؔ کے دین و مذہب کو اب پوچھتے کیا ہو ان نے تو 


قشقہ کھینچا دیر میں بیٹھا کب کا ترک اسلام کیا 







ویڈیو











مہدی حسن


Urdu Studio


بھارتی وشواناتھن


بیگم اختر


فرانسس ڈبلیو پریچیٹ


RECITATIONS


شمس الرحمن فاروقی


احمد محفو

No comments:

Post a Comment

')