وہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔
عجب بات ہے کہ وہ تکلیف دور نہیں کرتا اور برداشت کرنے والوں کے ساتھ رہتا اور تکلیف بھیجنے والا بھی خود ہی.....بس یہی انسانی عظمت کا راز ہے ۔ انسان کی تسلیم و رضا کا روشن باب ، انسان کی انسانیت کا ارفع مقام کہ وہ سمجھ لے کہ ، تکلیف دینے والا ہی راحتِ جاں ہے......یہ زندگی اُسی کی دی ہوئی ہے اُسی کے حکم کی منتظر ہے.......وجود اُس کا بنایا ہوا اُسی کے امر کےتابع ہے........وہ ستم کرے تو، ستم ہی کرم ہے ۔
وہ تکلیف بھیجے تو یہی راحت ہے ۔
وہ ذات ہمارے جسم کو اذیت سے گزارے ، تو بھی یہ اُسکا احسان ہے ۔
No comments:
Post a Comment