کبھی یوں بھی ہو۔۔۔!
کچھ ان کہے سے لفظ ہوں
کچھ ان سنے سے مکالمے۔۔۔!
کچھ رنگ ہوں کہ عجیب ہوں
نہ سمجھ میں میری بھی آسکیں۔۔۔!
کچھ دلفریب سے راستے
کہ چلوں تو تھک کے گروں نہیں۔..!
کبھی یوں بھی ہو کہ میں چپ رہوں
تو سنے میری ہی خامشی۔۔۔!
میرے درد سارے سمیٹ لے
مجھے پھر سے جینا سیکھا دے
کبھی یوں بھی ہو!
No comments:
Post a Comment