Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Saturday, November 26, 2016

Bohat Dour Tak




بہت دور تک


یہ جو ویران سی رہ گزر ہے


جہاں دھول اڑتی ہے


صدیوں کی بے اعتنائی میں


کھوئے ہوئے


قافلوں کی صدائیں بھٹکتی ہوئی


پھر رہی ہیں، درختوں میں


آنسو میں


صحراؤں کی خامشی ہے


ادھڑتے ہوئے خواب ہیں


اور اڑتے ہوئے خشک پتے


کہیں ٹھوکریں ہیں


صدائیں ہیں


افسوں ہے سمتوں کا


حد نظر تک


یہ تاریک سا جو کرہ ہے


افق تا افق جو گھنیری ردا ہے


جہاں آنکھ میں تیرتے ہیں زمانے


کہ ہم ڈوبتے ہیں


تو اس میں


تعلق ہی، وہ روشنی ہے


جو انساں کو جینے کا رستہ دکھاتی ہے


کندھوں پہ


ہاتھوں کا لمس گریزاں ہیں


ہونے کا مفہوم ہے غالباً


وگرنہ وہی رات ہے چار سو


جس میں ہم تم بھٹکتے ہیں


اور لڑکھڑاتے ہیں، گرتے ہیں


اور آسماں، ہاتھ اپنے بڑھا کر


کہیں ٹانک دیتا ہے ہم کو


کہیں پھر چمکتے، کہیں ٹوٹتے ہیں




No comments:

Post a Comment

')