Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Saturday, November 26, 2016

JAne kin reh guzron se









جانے کن رہ گزاروں سے


دوڑے چلے آتے ہیں


لاشیں بھنبھوڑتے، بو سونگھتے


بیٹھ گئے ہیں لوگ


کہ بیٹھے ہوؤں کو کاٹتے نہیں!


ویرانی کے عقب میں


راستوں اور شاہراہوں کے کہرام


اور جلتی بجھتی روشنیوں کے تعاقب میں


پھٹے ہوئے حلق کے ساتھ


گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بھاگتے ہیں


دیوار پر


ٹانگ اٹھا چکنے کے بعد


معاف کیجئے گا


فتح علی خاں صاحب!


آپ کا الاپ، کانوں میں جم گیا ہے


مرکیاں ٹوٹتی ہیں


ہم رخصت ہو رہے ہیں


جینے کے جواز سے دست بردار


پٹاخوں سے پتلونیں بچاتے


پھدکتے پھرتے ہیں


ہماری قومی موسیقی


کافور کی مہک سے بھی خالی ہے


سڑاند ہے چہار جانب


اور بھونکنے کی آوازیں


بے سر، بے تال


جان کی امان پاؤں


تو سیدھا آپ ہی کی طرف آؤں گا






No comments:

Post a Comment

')