Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Tuesday, March 6, 2018

کاش کہ خوشیاں بکتی ہوتیں

 

 

کاش کہ خوشیاں بکتی ہوتیں

اور دکھوں کا ٹھیلا ہوتا

ایک ٹکے میں آنسو آتے

اور محبت چار ٹکے میں

(پانچ ٹکے میں ساری دنیا)

مفت ہنسی اور مفت ستارے

چاند بھی ٹکڑے ٹکڑے بکتا

خواہش نام چیز نا ہوتی

ہاتھ بڑھا کے سب ملتا

ہم چاہتے تو مر جاتے ناں

جی چاہتا تو جیتے رہتے

اونچے نیچے شہر نا ہوتے

پانی پر بھی گھر ہوتے

(کاش کے اپنے پر ہوتے)

اور وہ گہرا نیلا امبر

سات سمندر پار کے ساحل

جنگل، ندیاں، گرتا پانی

سب کچھ اپنا دھن ہوتا

کسی بھی چیز کی حد نا ہوتی

وہ کرتے جو من ہوتا

چاند کی کرنیں پہن کے جگتے

اور خاموشی اوڑھ کے سوتے

راتیں دن بھر رکتی ہوتیں

کاش کے خوشیاں بکتی ہوتیں

 

 

No comments:

Post a Comment

')