Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Thursday, April 2, 2020

جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے



جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے

جو محبتوں کے اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے




جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل، وہی لوگ میرے ہیں ہمسفر

مجھے ہر طرح سے جوراس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے




مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے

میری عمر بھر کی جو پیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے




یہ خیال سارے ہیں عارضی،یہ گلاب سارے ہیں کاغذی

گلِ آرزو کی جو باس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھر گئے




جنہیں کر سکا نہ قبول میں،وہ شریک راہِ سفر ہوئے

جو مری طلب مِری آس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے




مری دھڑکنوں کے قریب تھے ،مری چاہ تھے ،مرا خواب تھے

جو روز و شب مرے پاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے





No comments:

Post a Comment

')