کفر کو اس کی فکر نہیں کہ آپ مسجدوں میں بیٹھ کر اللہ اللہ کریں ، نمازیں پڑھیں یا لمبے لمبےاذکار کریں ،ممبروں پر فضائل سنائیں یا دروس قرآن و حدیث میں مشغول ہو جائیں، رنگ رنگ کی پگڑیاں پہنیں، یا ماتموں، میلادوں کے جلوس نکالیں،جمعراتیں ،شبراتیں منائیں یا محافل حمد نعت کریں۔کفر چاہتا ہے آپ یہ سب شوق سےکریں مگر نظام کفر اور الحاد کے ماتحت رہ کرکریں اور اللہ کے نظام کے نفاذ کی بات نہ کریں۔آپ خانقاہیں بنائیں عرس منایں ، تبلیغی اجتماعات کریں مگر اللہ کے نظام کی بالا دستی کی بات نہ کریں ،کفر کو حکومت کا اختیار دیں۔اور اسلام کو محکوم رہنے دیں ۔ کفر کے ایوانوں میں زلزلہ تو تب آتا ہے جب مسلمان بدر و حنین کی سنت پر عمل کرتا ہے۔ایسا کوئی اسلام رسول اللہ سے نہیں جو وقت کے فرعون اور ابو جہل سے نہ ٹکرائے -
یہ مولانا مودودی کی کس کتاب سے لیا ہے آپ نے؟
ReplyDeleteیہ اقتباس آپ نے مولانا مودودی کی کس کتاب سے لیا ہے
ReplyDeleteیہ اقتباس آپ نے مولانا مودودی کی کس کتاب سے لیا ہے۔۔
ReplyDeleteیہ اقتباس آپ نے مولانا مودودی کی کس کتاب سے لیا ہے۔۔
ReplyDelete