" اور پھر میں نے دوستوں کو بدلتے ہُوئے دیکھا ہے ۔۔۔ بُہت ہی خاص رشتوں کو خود سے دُور بُہت دُور جاتے دیکھا ہے ، میں نے جان چِھڑکنے والوں کے رویّوں میں بیزاری کو محسوس کِیا ہے ، میں نے دیکھا ہے لوگوں کو نظر انداز کرتے ہُوئے ، میں نے دیکھا ہے تعلق کو ضرورتوں کا مُحتاج ہوتے ہُوئے
🙃
No comments:
Post a Comment