ماضی کی تکلیف دہ فائل لپیٹ کر رکھ دیں
تکلیف دہ یادوں کو کسی ڈبے میں ڈال کر تالہ لگائیں اور چابی دریا میں بہا دیں
جو چھوٹ گیا۔ آپکے آنسو اور غم اسے زندہ نہیں کر سکتے
جو دل سے اتر گیا۔ کوئی چیز اسے واپس اس مسند پہ نہیں بٹھا سکتی
دریا اپنے اصل کی طرف، سورج مطلع کی طرف، بچہ ماں کے پیٹ طرف اور آنسو آنکھ میں واپس نہیں جا سکتے
آگے دیکھیں۔ ہوا آگے کو چلتی ہے۔۔۔ پانی آگے کو بہتا ہے۔۔۔ کارواں آگے چلتا ہے۔۔۔۔ یہ سنت حیات ہے۔ اس کی مخالفت مت کریں
اپنے لئے اپنی زندگی کو آسان بنائیں
آپ کی ضرورت آپکے حال اور مستقبل کو ہے۔۔۔۔ ماضی کو نہیں
اپنی توانائی اور وقت سے مستقبل کو خوبصورت بنائیں
No comments:
Post a Comment