تمہیں بھول جانے کی ہر کوشش یہ بارش بہا کر لے گئی ہے۔
کچھ دنوں سے مجھے لگنے لگا تھا تم میرے دل سے اتر گئے۔ اب تمہیں بھولنا آسان ہو گا۔
مگر تم تو میرے دل سے لپٹے ہوئے ہو۔۔۔امربیل کی طرح۔۔۔۔
میں جانتی ہوں
تم چلے گئے ہو
مگر تم نہیں گئے۔۔۔ یہیں ہو۔ میرے اندر۔۔۔ بہت گہرائی میں۔۔۔میرے دل کی دھڑکن میں۔۔۔ میری سانسوں کی خوشبو میں۔۔۔ میری آنکھوں کی روشنی میں۔۔۔ میرے اندر بسیرا کر لیا ہے تم نے۔
میں چاہوں بھی تو تمہیں اپنے اندر سے نکال نہیں سکتی۔
تمہاری مسکراہٹ۔۔۔ تمہاری مغرور آنکھیں۔۔۔ تمہارا حق جتاتا ہوا لمس۔۔۔۔ میں ان کے حصار میں قید ہوں۔ تمہاری قربت کے چند لمحے میری پوری زندگی کو محصور کیے ہوئے ہیں۔ میں ان سے کبھی نکل ہی نہیں پائی۔
میں تمہیں یاد نہیں کرنا چاہتی۔۔۔
میں تمہیں سوچنا نہیں چاہتی۔۔۔
میں تو تمہاری طرف دیکھنا بھی نہیں چاہتی۔۔۔
مگر میں بے بس ہوں۔۔۔
سنو۔۔۔
میں تمہاری منتظر نہیں۔۔
مگر یہ دل
No comments:
Post a Comment