شکوے اگر وقت پر نہ کیئے جائیں تو وہ اندر پڑے پڑے سوکھ جاتے ہیں۔۔
بلکل سوکھے پتے کی طرح۔۔
۔یہ سوکھے ہوئے الفاظ اندر ہی اندر چبھتے ہیں۔۔
کبھی روح سے کبھی جسم سے ٹکرا کر بجتے ہیں۔
شور مچاتے ہیں۔۔۔
لیکن باہر نہیں نکل سکتے۔۔۔اور وہیں ٹکرا ٹکرا کر دم توڑ دیتے ہیں۔۔۔
پھر۔۔۔
آہستہ آہستہ انسان کا وجود بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔۔۔بالآخر مرجھا جاتا ہے۔۔۔جانتے ہیں کیسے۔۔۔؟؟؟
!بلکل سوکھے پتے کی طرح۔۔۔
No comments:
Post a Comment