اک آگ سینے میں لیے یہ برف کے پتلے پگھلتے نہیں کیوں ؟ ؟
اندر ہی تڑپتے ہیں ، مرتے ہیں ، بتاتے نہیں کیوں ؟ ؟
اپنے ہونے کے بڑے دعوے
پِھر روٹھ جائے اپنا تو مناتے نہیں کیوں ؟ ؟
خیر یہ دھوکے ہیں دکھاوے ہیں,
قصے سچے ہیں گر تو سناتے نہیں کیوں ؟ ؟
کیے وعدے وفاداری کے بہت تم نے
وفادار ہو نا تو اب نبھاتے نہیں کیوں ؟ ؟
مجھ پر الزام ازل سے تمہارا ہونے کا
تم بھی میرے ہو ؟ نہیں ، تو ہوتے نہیں کیوں؟
No comments:
Post a Comment