کتھارسس کے بہت سے طریقے ہوتے ہیں
کوئی اپنی تکلیف دوسروں سے کہہ کر دل کا بوجھ ہلکا کر لیتا ہے تو کوئی اسے کاغذ پہ اتار کے سکون محسوس کرتا ہے
اور اذیت پتا ہے کب ہوتی ہے جب آپکو یہ سمجھ ہی نہ آ رہا ہو کہ آخر دل کو چھلنی کرتی اس کاٹ دار تکلیف کو اپنے وجود سے باہر کیسے نکالا جائے
سنتے ہیں کہ فلاں شخص مر گیا اور یہ بھی کہ چند لمحے پہلے تک تو وہ ہنس کھیل رہا تھا بلکل بھلا چنگا
ہوا کیا تھا؟؟
جی اچانک دل بند ہو گیا اور کہانی ختم
یہ معمہ اب میری سمجھ میں آتا ہے کہ اچانک دل کیسے بند ہو جاتا ہے
اچانک کچھ بھی نہیں ہوتا
دل یونہی بند نہیں ہو جاتا
ایسی کئی ان کہی اذیت ناک باتوں کے بوجھ سے ہی ایک دن دھڑکنیں خاموشی سے دل کا ساتھ چھوڑ جاتی ہیں ۔
No comments:
Post a Comment