اگر طبعی نکتے سے بات کی جائے تو نہ جانے کیوں میں کبھی لوگوں کی شکل و صورت سے متاثر نہیں ہوتی کبھی کوئی آنکھ کے رستے میرے دل میں نہیں اتر سکا مجھے لوگوں کی دل آویز شکلوں سے زیادہ خوبصورت انکی سحر خیز آوازیں لگتی ہیں عملی زندگی کے علاوہ میرا فون بھی میرے اس مزاج کی عکاسی کرتا ہے
میرے پاس شاید اسکی ایک بھی تصویر نہ ہو مگر اسکے بھیجے تمام وائس نوٹ محفوظ ہیں جنکو میں بار بار سنتی ہوں اور ہر بار اسے سماعتوں کے راستے دل میں اترنے دیتی ہوں
دل کی دھڑکنوں کا اسکی آواز کی فریکوئنسی کے ساتھ باہم ملکر میرے وجود میں محبت بھرا ارتعاش پیدا کرنے کے وہ لمحات بیحد حسین ہوتے ہیں اور مجھے یہ یقین بھی ہے کہ اگر کبھی میں اس سے خفا ہو گئی اور مجھے منانے کے لئے اسکا حربہ ناکام ہو گئے تب بھی اسکے اپنے مخصوص دھیمے لہجے میں ایک بار میرا نام پکار دینے سے میرے تمام گلے شکوے ہوا ہو جائیں گے
No comments:
Post a Comment