محبت میں ترسے ھوئے چہرے دیکھے ھیں۔۔بہت ترس آتا ان کو دیکھ کر۔۔جب وہ کسی سے محبت اور توجہ کی بھیک مانگ رھے ھوتے۔۔اور جس طرح وہ بےدردی سے کچلے جارھے ھوتے ھیں۔۔دھتکارے جارھے ھوتے ھیں۔۔بے چارے روز مرتے ھیں۔۔اپنی ھر حسرت۔ھر امید کو روز دفن کرتے اور روز زندہ کرتے ھیں۔۔اور پتہ ھے ان کو جب دھتکارا جاتا ھے تو دھتکارنے والا خود کو حق پر سمجھ کے ان کو جتنا زلیل کرسکتے اس سے کہیں زیادہ کر دیتے ھیں اور اس پر ایک بار بھی شرمندہ نہیں ھوتے۔۔بے چارے ترسے ھوئے انسان کی حالت ایک حقیر کیڑے سے بھی کم ھوتی۔۔جانتا بھی ھوتا اس جگہ جائے گا کچلا جائے گا۔۔اس کو نفرت ملے گی۔۔اس سے لوگ بے زار ھونگے مگر پھر بھی اک امید پر خود کی ذات کا قتل کرکے پھر اس در سے آلگتے۔۔۔کہ شائد ان کے حصے میں کچھ آجائے۔۔۔مگر سچ تو یہ ھے ان کو دھتکارنے والے کبھی ترس نہیں کھاتے۔۔۔کبھی نہیں۔۔۔اور پھر ایسے لوگ ایک دن کسی اپنے جیسے کے ہی ہاتھوں دھتکارے جاتے اور پھر احساس ہوتا ہے....کہ وہ کتنے ظالم تھے.....
مگر تب..!!
وقت پہلے سا نہیں رہتا...
No comments:
Post a Comment