میں نے اپنے رب کو اپنے دل کے ٹوٹنے سے پہچانا ہے۔ اپنی خواہشوں کی ضد سے پہچانا ہے۔ خوابوں کے پورا ہونے سے پہچانا ہے۔ اپنے ارادوں کی ناکامیوں سے پہچانا ہے۔ وقتٍ آزمائش اس آزمائش پر پورا اتر جانے سے پہچانا ہے۔ لوگوں کے ہجوم میں سواۓ اس کے کسی کو نا پانے سے پہچانا ہے۔ اپنی ان گنت نعمتوں سے پہچانا ہے۔ اپنی دعاؤں کے قبول ہونے سے پہچانا ہے۔ میں نے اپنے رب کو اپنی چھوٹی سے چھوٹی بڑی سے بڑی خواہشوں کو پورا ہونے سے پہچانا ہے۔
میں نے اپنے رب کو بے پناہ محبت کرنے والا پایا ہے۔ انسان ہے جس کو انسان کی محبت چاہیے۔ اس جیسی محبت تو انسان کو کوئی بھی نہیں کر سکتا ہے۔ بے غرض بے لوث محبت!! اسکی محبت کی آغوش میں انے کی بعد اندھیرا ہو تو روشنی لگے، خزاں ہو تو بہار لگے، تکلیف ہو تو راحت لگے، بے چینی چین لگے، تھوڑا بھی زیادہ لگے، رونا بھی نعمت لگے، تنہائی بھی سکون لگے، ہار جیت لگے، ہر غم دور لگے، نا امیدی امید لگے، بے یقینی یقین لگے، ویرانی رونق لگے، اپنا بکھرا وجود بھی مکمل لگے۔ بس وہ ساتھ ہو تو سب اچھا لگے، حسین لگے ۔
میں نے محسوس کیا ہے اس کو اپنے چاروں اطراف۔ میں نے محسوس کیا ہے اسکی رحمت کو اس کی قدرت کو۔ میں نے محسوس کیا ہے ندامت کا ایک آنسو اور وہ کیسے اپنے بندے کو معاف کر دیتا ہے۔ میں نے اپنے رب کو رحیم پایا ہے رحمان پایا ہے۔ الودود پایا ہے۔ بہترین منصف پایا ہے۔ میں نے محسوس کیا ہے اس کا مجھے تھام لینا، مجھے اپنی محبّت کی آغوش میں لے لینا۔ اندھیروں سے نکال کر اس کا مجھے روشنی میں لے آنا۔ اس کا میری رضا میں راضی ہوجانا، میرے یقین کی لاج رکھ لینا۔ میں نے شدّت سے اس کو محسوس کیا ہے اپنے اندر اپنے باہر ہر جگہ ہر شے میں ۔۔۔ جب غم کے مارے آنکھیں اشک بار ہوں اس کا آنسوؤں کا صاف کرنا محسوس کیا ہے میں نے۔ جب دل رفتہ رفتہ سکون کی وادی میں اتر رہا ہو تب اسکی موجوگی کو محسوس کیا ہے میں نے۔ بہت خوبصورت احساس جو لفظوں میں بیان کرنے سے قاصر ہوں۔
میں نے رب کے وجود سے لوگوں کو پہچانا ہے۔ جب وہ کسی انسان کو آپ کی زندگی میں رحمت بنا کر بھیجتا ہے اور اپنے وجود کا احساس دلاتا ہے۔ بس صرف ایک احساس ہی کافی ہے اللّه کے وجود کو پہچاننے کے لئے صرف ایک احساس !!
No comments:
Post a Comment