Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Thursday, October 27, 2016

اندر کا ہر کرب چھپاتے پھرتے ہیں

















اندر کا ہر کرب چھپاتے پھرتے ہیں


ہم دیوانے لوگ ہنساتے پھرتے ہیں






چہرہ چہرہ ہر دل کی دیوار سے ہم


اپنے نام کے حرف مٹاتے پھرتے ہیں






شاخ سے ٹوٹ کے قریہ قریہ برگِ سبز


فصلِ بہار کا حال سناتے پھرتے ہیں






وہ جو دل کو دل کی رحل پہ رکھتے تھے


اب ہم ان کا کھوج لگاتے پھرتے ہیں






پہلے دھوپ کے لمس کو ہم نے برف کیا


اب ہم برف پہ پاؤں جلاتے پھرتے ہیں






اب تو اپنے سائے سے آئینہ لوگ


اپنا عیب ثواب چھپاتے پھرتے ہیں






احمد قحطِ سماعت سے دیواروں کو


تازہ غزل کے شعر سناتے پھرتے ہیں




No comments:

Post a Comment

')