بہت تیز بارش ہے
کھڑکی کی شیشوں سے
بوچھاڑ ٹکرا رہی ہے
اگر میز سے سب کتابیں ہٹا دوں
تو چائے کے برتن رکھے جا سکیں گے
یہ بارش بھی کیسی عجیب چیز ہے
یوں بیک وقت دل میں
خوشی اور ادسی کسی اور شے سے کہاں
تم جو آؤ تو کھڑکی سے
بارش کو اک ساتھ دیکھیں
ابھی تم جو آؤ تو میں تم سے پوچھوں
کہ دل میں خوشی اور اداسی
مگر جانتی ہوں
کہ تم کیا کہو گے
میری جان
اک چیز ہے تیز بارش سے بھی تند
جس سے بیک وقت ملتی ہے
دل کو خوشی اور اداسی
“محبت”
مگر تم کہاں ہو؟
یہاں سے وہاں رابطے کا
کوئی وسیلہ بھی نہیں ہے
بہت تیز بارش ہے اور شام گہری ہوئی جارہی ہے
نجانے تم آؤ نہ آؤ
میں اب شمع دانوں میں شمعیں جلا دوں
کہ آنکھیں بجھا دوں….؟ ؟ ؟
No comments:
Post a Comment