بہت دِنوں بعد
تیرے خط کے اُداس
لفظوں نے
تیری چاہت کے ذائقوں
کی تمام خوشبو
میری رگوں میں اُنڈیل
دی ہے ۔ ۔ ۔
تیرے مہکتے مہین لفظوں
کی آبشاریں
بہت دنوں بعد پھر سے
مجھ کو رُلا گئی ہیں ۔
۔ ۔ ۔
بہت دنوں بعد
میں نے سوچا تو یاد
آیا
کہ میں بھی کتنا بدل
گیی ہوں
بچھڑ کے تجھ سے
کئی لکیروں میں ڈھل
گیی ہوں ۔ ۔ ۔ ۔
No comments:
Post a Comment