Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, October 20, 2014

ہماری زندگی کو اب خوشی سے خوف آتا ہے۔۔۔!



ہماری زندگی کو اب خوشی سے خوف آتا ہے۔۔۔!


محل میں سینکڑوں کمرے ہیں
جن کی بیسیوں رہداریاں ہیں
بیسیوں رہداریاں ۔۔۔ پر پیچ ۔۔۔ پر اسرار،
خوشیاں جن میں رنگا رنگ
چمکیلے ، بھڑکتے پیرہن پہنے، گزرتی ہیں
بہت اِترا کے چلتی، جھانجھریں چھنکاتی
اور بے وجہ اکثر کھلکھلاتی
غم زدوں کا منہ چڑاتی ہے

غم۔۔۔،
کسی ویران حجرے میں
بہت سنسان گوشے میں
بڑی بیچارگی سے منہ چھپاتا ہے،
محل میں اب کسی کو
اس سے ملنے کی ضرورت ہی نہیں ہے
سچ یہ ہے اس کو
محل میں پاؤں رکھنے کی اجازت ہی نہیں ہے

زندگی۔۔۔!
بوسیدہ کپڑوں میں جواں تن کو چھپائے
شہر کی پر شور سڑکوں سے گزرتی ہے
پھٹے جوتوں میں اس کے پاؤں جلتے ہیں
گلابی گال ۔۔۔ لمبی دھوپ کی یکساں تمازت سے
پگھلتے ہیں،
رفاقت کے لیے ترسی ہوئی ہے زندگی
منزل سے ہے ناآشنا
ہونے نہ ہونے کی ادھوری کشمکش میں مبتلا

غم۔۔۔۔،
راستے پر زندگی کو دیکھتا ہے
دیکھتا رہتا ہے ۔۔۔۔۔
آخر زندگی پلکیں اٹھاتی ہے
محبت کے لیے ترسا ہوا غم،
مسکراتا ہے
محل کے اک جھروکے سے کوئی تالی بجاتا ہے۔،۔،

No comments:

Post a Comment

')