ہر شام میں ہمیشہ سوچتا تھا کے سورج اپنی تاب کھو کر جانے کیوں مہتاب کو چمک بخشتا ہے پر کبھی اس کے کوئی مناسب جواب نہ ملا مگر سچ کہتے ہے جب خود پر آتی ہے تو سارے جواب مل جاتے ہیں۔میں بھی تو خود کی ذات کو ہمیشہ کےلیئے فنا کر آیا ہوں اس محبوب کی سلامتی کے لیئے نہ جانے کیوں میں خود کو راکھ کر چکا صرف اسے بچانے کے لیئے مگر پھر بھی میں کبھی اس سورج کی طرح شاید ہی اپنی تاب لا سکوں۔۔۔۔ شاید
No comments:
Post a Comment