میری شاعری کو پڑھ کے
میری دوستیں پوچھتی ہیں
سنوـــــــــ
کہیں تمھارے لفظوں میں خوشی کے رنگ ملتے ہیں
کہیں تمھارے جذبوں میں غموں کے تاثر دکھتے ہیں
کہیں تم روتی ہو شدتِ غم کے حوالوں سے
کہیں چپ سی نظر آتی ہو گہرے خیالوں میں
مگر جب تم ہمارے ساتھ ہوتی ہو تو
تمھاری آنکھوں میں دُکھ کا کوئی سایہ نہیں دِکھتا
تمھاری مسکراہٹ زندگی سے بھرپور ہوتی ہے
ہمیں اک بتلاؤ تمھارا کونسا ہے روپ ؟ جسے اصلی سمجھ لیں ہم ؟
تو دھیرے سے میں کہتی ہوں
بہت سادہ سے لفظوں میں مجھے یہ بات کہنی ہے
کہ میرے لفظ میری شاعری ہے ترجمہ میرا
کہ میں خود ہی نہیں ہوں جانتی اپنا کوئی پتا
ہاں پر اتنی حقیقت ہے ـــــــــــــــــــ
کسی اپنے کے ہجر نے بہت ہی توڑ ڈالا ہے
وجہ بس اتنی سی ہے
کہ میرے لفظوں کی سب راہیں
اسی منزل کو جاتی ہیں
تو سب محسوس کرتے ہیں
طوفان غم کی شدت کو
میرے سب لفظ سبھی کو
ٹوٹے پھوٹے بکھرے سے لگتے ہیں
میرے جذبے سبھی کو
روکھے سوکھے گہرے لگتے ہیں
مگر خود کو چھپا کر مسکراہٹ کے پردے تلے
میں مسکراتی، کھکھلاتی ، چہچہاتی ہوں
کہ میں یہ جانتی ہوں
زندگی کی قوس قزح کے رنگ ہیں
یہ سب بنا ان کے ادھوری ہوں اور ان کے سنگ پوری ہوں ــــــــــ!!!!
No comments:
Post a Comment