Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Tuesday, December 4, 2018

کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے۔


خزاں کی رُت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔
ہوا کی زد پہ دیا جلانا ، جلا رکھنا کمال یہ ہے۔

ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دکھ بچھڑنے کا بھول جائے۔
اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

خیال اپنا ، مزاج اپنا، پسند اپنی، کمال کیا ہے؟۔
جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا کمال یہ ہے

کسی کی رہ سے خدا کی خاطر ، اٹھا کے کانٹے ، ہٹا کے پتھر ۔
پھر اس کے آگے نگاہ اپنی جھکا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

وہ جس کو دیکھے تو دکھ کا لشکر بھی لڑکھڑائے ، شکست کھائے۔
لبوں پہ اپنے وہ مسکراہٹ سجا کے رکھنا کمال یہ ہے۔

ہزار طاقت ہو، سو دلیلیں ہوں پھر بھی لہجے میں عاجزی سے
ادب کی لذت، دعا کی خوشبو بسا کے رکھنا کمال یہ ہے




No comments:

Post a Comment

')